پاکستان میں شیعت کی بقہ جدید اور دینی تعلیمات پر توجہ دینے میں ہے


02/15/2018

بھٹ شاھ : پاکستان میں شعیت کی بقا ، سربلندی ا ور تحفظ اس میں ہے کہ ہم جدید  اور دینی تعلیمات پر توجہ دیں  اصغریہ  نےنسلوں کی تربیت   میں موثر کردار ادا کر کے مکتب اھلبیت کے پیغام کو عام کیا ہے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کی 47  برس کی ہوگیئ ، راھیان کربلا و عاشقان مھدی عج کنونشن بھٹ شاہ  کی سرزمین میں جاری وساری، سندھ کے تعلیمی اداروں سمیت کونے کونے میں مکتب اھلبیت کے نور کو پھیلانے کا  عزم رپورٹ کے مطا بق اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کا 4روزہ  47 واں سالانہ مرکزی راھیان کربلا و عاشقان مھدی عج کنونشن ثقافتی مرکزی بھٹ شاھ ضلع مٹیاری میں شروع ہوگیا ہے، جس میں سندھ بھر سے طلبہ و کارکنان کثیر تعداد میں شریک ہوئے ہیں، کنونشن  کےآغاز میں دعائے کمیل کے روح پرور و نورانی اجتماع  سےہوا، مولانا نثار عابدی نے دعائے کمیل  پڑھی، انہوں نے کہا  کربلاکے راہی اپنی زندگی  میں کامیابیوں کو درک کرنے کیلئے دعا کے ذریعے اللہ سے راز  و نیاز کرتے ہیں، روایات میں ہے کہ دعا مومن کا ہتہیار ہے۔ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان کے مرکزی صدر قمر عباس غدیری نے کہا کہ اصغریہ  نے ی ایک دانشگاہ و کارگاہ کی مانند ہے جس نے 5 دہائیوں سے سندہ کے کے کئی نسلوں کی تربیت کی ہے،  اصغریہ نے جوانوں کی تربیت کئ ہے، یہ مرکزی تعلیمی، تربیتی، فکری اجتماع ہے  یہ مقدس پروگرام جوانوں   میں جذبہ بیدار کرتا ہے ۔مفکر اسلام انجنئیر سید حسین موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  جوانوں کو  دینی تنظیموں میں کام کرنا چاھےتاکہ  انکو دینی  ماحول میسر آسکے اور وہ اپنی  خودسازی کرسکیں، ہمارا دشمن منظم سازش کے تحت ہمارے جوانوں کو بے دینی کیطرف راغب کرنے کی سازش کر رہا ہے اس لئے ہمیں بھی منظم ہوکر کمربستہ ہونا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہماری بقا ، سربلندیا ور تحفظ اس میں ہے کہ ہم جدید تعلیمات پر توجہ دیں اور دینی تعلیمات بھی حاصل کریں مکتب ولایت سے وابسطہ جوانوں کو پاکستان کے علمی میدان  کو  سر کرنا چاہیے،  معاشرے میں دو قلعے ہیں ایک ولایت اھلبیت کا قلعہ دوسرا برائی کا قلعہ  ہمیں ولایت اھلبیت کے قلعے میں ان کی تب داخل ہوں گے جب ہم سیرت آئمہ پر چل کر علم حاصل کریں گے، جوانوں کو جامعات میں  اعلی تعلیم کیلیے ضرور بھجوائیں، پاکستان  میں بہت کم فیصد جوان جامعات تک پہنچ پاتے ہیں۔