اسلامی ملک ہونے کی حیثیت سے اس یوم القدس کے دن کو حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کرے۔ عاطف مہدی مرکزی جنرل سیکریٹری


05/03/2021

اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری محترم برادر عاطف مہدی سیال نے عالمی یوم القدس کے حوالے سے برادر ایاز علی (مرکزی مالیات سیکرٹری)، برادر راحیل عباس راحیل (مرکزی رابطہ سیکرٹری) برادر منتظر مھدی سجادی (ڈویژنل جنرل سیکرٹری حیدرآباد) اور برادر ایاز مہدی (ضلع آرگنائزر حیدرآباد) کے ہمراہ 02 مئی 2021ع کو حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کی، کانفرنس میں آپنے کہا کہ "آئمہ معصومین علیہم السلام نے ہمیں ہمیشہ مظلوم کی حمایت کا درس دیا ہے ہم ان ہستیوں کے ماننے والے ہیں جن کو دنیا کے تمام مظلوم اپنا رہبر مانتے ہیں بلخصوص اس وقت جس شخصیت کے ایام شہادت ہیں امیرالمؤمنین حضرت امام علی علیہ السلام انکی مکمل زندگی دین کی بقا، دن کی خدمت اور مظلوموں کی حمایت میں گذری ہے اس لیے ہم ہر مظلوم کے حامی ہیں چاہے وہ کسی بہی ملک، کسی بہی مذہب، کسی بہی فرقہ، کسی بہی قوم سے تعلق رکھتا ہو مظلوم ہے تو ہم اسکی حمایت میں اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے انشاللہ، آج ہم اس فلسطینی عوام کی بات کریں گے جن کی سرزمین پر جن کے جان و مال پر امریکا کی ناجائز اولاد اسرائیل قبضہ کر کہ بیٹھا ہوا ہے فقط بیٹھا نہیں ہوا لیکن وہاں کے مقامی لوگوں پر ظلم، تشدد یہاں تک کہ انہیں بے دردی سے قتل کردیا جاتا ہے اتنے بڑے ظلم پر اقوام متحدہ کی خاموشی، مسلم ممالک کی خاموشی، انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے؟ ان کی خاموشی کو کیا سمجہیں؟ کیا وہ مجبور ہے؟ کیا اسرائیل اتنا بڑا طاقتور ہے؟ یا ہم ان سب کی خاموشی کو اسرائیل کی حمایت سہجہیں؟ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ اپنے وجود میں آنے کے مقصد دوبارہ پڑہیں اور ان مظلوموں کی حق میں عملی طور پر اقدام اٹہائیں. اسی طرح بیت المقدس کا مسئلا ہے، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلا اول ہے جو کہ فلسطین کی سرزمین پر واقع ہے اور اس وقت اسرائیل کے قبضے میں ہے بیت المقدس کا مسئلا فقط سیاسی نہیں بلکہ یہ دینی مسئلا ہے روایات میں ملتا ہے کہ جب امام حسین علیہ السلام قتل ہوئے تو بیت المقدس سے جو پتھر بھی اٹھایا جاتا اس کے نیچے سے تازہ خون نکلتا تھا" خون گرتا کربلا میں ہے اور نکلتا بیت المقدس سے ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان دونوں کا باطن ایک ہے۔ اسی کو امام جعفر صادق علیہ السلام نے بیان کیا ہے، فرمایا "کربلا، بیت المقدس کی مٹی سے ہے" یعنی کہ یہ ایک دینی تحریک ہے اس لیے اس تحریک میں جان ڈالنے کے لیے اور اس تحریک کو مظبوط بنانے کے لیے امام خمینی رح نے ماہ رمضان المبارک کے جمتہ الوداع کو یوم القدس منانے کا حکم دیا، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ماہ رمضان المبارک کے جمتہ الوداع یعنی 24 رمضان المبارک 07 مئی 2021ع کو امام خمینی رح کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے یوم القدس منانے کا اعلان کرتی ہے. اس سال کے عالمی یوم القدس کے حوالے سے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی پالیسیاں جا جیسے ہمیں پروگرامس کہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں. اہم نکات پالیسیاں 1) اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان امام خمینی رح کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے ماہ رمضان المبارک کے جمتہ الوداع کو یوم القدس منائے کا اعلان کرتی ہے. 2) بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے سندھ کے اندر تنظیم کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی جائیگی جبکہ مرکزی ریلی کراچی میں ہوگی جس کی ہم حمایت کرتے ہیں.. 3) بیت المقدس کی حقیقت، حیثیت اور مقصد کو معاشرے میں عام کرنے کے لیے تنظیم کی جانب سے مختلف اضلاع میں القدس سیمنارس منعقد کیے جائیں گے تاکہ ہم بیت المقدس کی حقیقت اور مقصد کو سمجھ سکیں. 4) اسرائیل کے وجود میں آنے اسباب اور اس کے پیچھے کیا پروپیگنڈا ہے؟ اسے عوام تک پہنچانے کے لیے تنظیم کی جانب سے اس سال کتاب پبلش کروایا گیا ہے جیسے مومنین کرام میں تقسیم کیا جائیگا تا کہ ہم سب مل کر انکے ناپاک ارادوں کو مٹی میں ملا سکیں.. 5) کراچی سمیت سندھ کے تمام بڑے چھوٹے شہروں میں یوم القدس کے موقع پر پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوامی شعور بیدار کرنےکے لیئے تشہیری مہم چلائی جارہی ہے جب کہ سندھ بھر میں پینا فیلکس، پوسٹرز نصب کیئے گئے ہیں جس میں فسلطین پہ مظالم اور اسرائیلی جارحیت کو عوام الناس کو دیکھاکر انہیں فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیئے آمادہ کیا جارہا ہے جس سے عالمی سطح پر دباﺅ بڑھایا جائےگا کہ مسلم حکمران بیدار ہوکر فلسطین سمیت مسلم دنیا میں ہونے والے مظالم کے خلاف موثر حکمت عملی اختیار کریں. آخر میں اس پریس کانفرنس کے ذریعے مطالبات کرتے ہیں کہ مطالبات 1) پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز بلند کریں. 2) اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیمیں مسئلا فلسطین کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں. 3) حکومت پاکستان ایک اسلامی ملک ہونے کی حیثیت سے اس یوم القدس کے دن کو حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کرے.