اصغریہ اسٹوڈنٹس کے زیر اہتمام بھٹ شاہ میں 7 روزہ تربیتی ورکشاپ جاری


12/21/2017

ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے انجنئیر حسین موسوی نے کہا کہ آج پوری دنیا کی نظریں شیعت کی فکر پر ہیں، شیعت کا نظام دنیا کیلئے نمونہ عمل ہے، اس لئے ہمیں اپنی نظریں اور اپنا معیار دنیا کے سامنے ایسا بنانا پڑیگا کہ اقوام عالم اس سے متاثر ہو کر کربلا کی حقیقی فکر کو سمجھ سکیں۔

اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام کربلا محور انسانیت سالانہ 7 روزہ تربیتی ورکشاپ 23 سے 29 جولائی اندرون سندھ کے علاقے بھٹ شاہ میں جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق کربلا محور انسانیت تربیتی ورکشاپ میں شرکت کیلئے سندھ بھر سے طلبہ قافلوں کی صورت میں 23 جولائی اتوار کی شام 5 بجے سے بھٹ شاہ میں پہنچنا شروع ہو چکے ہیں، جس میں حیدرآباد، میرپور خاص، دادو، نواب شاہ، مورو، نوشہروفیروز، خیرپور، لاڑکانہ، شہداد کوٹ، گھوٹکی سے طلبہ شریک تھے۔ ورکشاپ کا آغاز باجماعت نماز مغربین سے کیا گیا، جس کے بعد دعا توسل کی تلاوت کی گئی۔ طعام کے بعد تربیتی ورکشاپ کی پہلی نشست کا آغاز کیا گیا، جس میں افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے اے ایس او کے مرکزی صدر قمر عباس جتوئی نے کہا کہ اصغریہ اسٹوڈنٹس سندھ میں گذشتہ نصف صدی سے شیعہ طلبہ کی تربیت مسلسل منظم انداز میں کرتی آرہی ہے، جس کا عملی انجام ہماری نظروں کے سامنے ہے کہ ہماری ملت پہلے کی نسبت اس وقت بہت منظم، نظریاتی، عقیدتی اور علمی لحاظ سے متحرک ہے، بہت سے طلبہ مستفید ہو کر اپنے پیشہ وارانہ زندگی میں وطن عزیز اور ملت کی خدمت میں مشغول ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تربیتی عمل ہماری ذہنی نشونما اور ملت کی اصلاح میں اہم کردار ادا کرتی ہے، تاریغ کربلا کو حقیقی نگاہ سے دیکھنا اور اس سے تمسک اختیار کرنا آج کی اہم ضرورت ہے۔ ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے انجنئیر سید حسین موسوی نے کہا کہ شیعت صرف عزاداری کا نام نہیں، شیعت صرف نماز کا نام نہیں، بلکہ اس وقت شیعت نظام کا نام ہے، آج پوری دنیا کی نظریں شیعت کی فکر پر ہیں، شیعت کا نظام دنیا کیلئے نمونہ عمل ہے، اس لئے ہمیں اپنی نظریں اور اپنا معیار دنیا کے سامنے ایسا بنانا پڑیگا کہ اقوام عالم اس سے متاثر ہو کر کربلا کی حقیقی فکر کو سمجھ سکیں۔ انجنئیر تصور حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیعت نے ہمیشہ اپنی فکر اور سوچ سے معاشرے کی اصلاح کی ہے، دور جدید میں علم کے تمام ذخائر کے مرکز شیعت سے ہی لئے گئے ہیں، ہمیں رسومات سے نکل کر عملی جدوجہد کرنی ہے، نوجوان ملت کے سرمایہ ہیں، ان کی تربیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ واضح رہے کہ ورکشاپ میں رہائش کے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں، ہاسٹلز کو شیعت کے مختلف اہم شخصیات کے نام سے منصوب کئے گئے ہیں، جن کی تصاویز اور مختصر تعارف کے بینرز لگائے گئے ہیں، جو شرکائے ورکشاپ کی معلومات میں اضافے کا سبب اور دلچسپی کا مرکز بنے ہوئے ہیں، ورکشاپ میں ملک بھر سے جید علمائے کرام اور دیگر ملی تنظیموں کے رہنماء بھی شرکت کرینگے، جبکہ یہ ورکشاپ 29 جولائی تک جاری رہے گی۔